پاکستان میں یا ھمارے عرب کلچر میں پورشن میل کا کوئ تصور ھی نہی ھے *بس پرات سامنے رکھی کھانے لگ گئے کتنا کھایا پتا ھی نہی کھانے میں کیا کیا کھایا یہ بھی پتا ھی نہی اسی طرح پاکستان میں دو دو تین تین روٹیاں* اور دو دو چاول کی پلیٹیں چٹ کر جاتے ھیں اور شادی بیاہ پر کوی ڈش چھوڑنی نہی اور اوپر سے چار چار گلاس کولڈڈرنکس کے اور پھر میٹھے میں کھیر کسٹرڈ پر بھی ھاتھ صاف کرنا ضروری سمجھتے ھیں۔۔
ھمارے ساتھ بھارت ھے۔ ھندستان جہاں پورشن میل کا تصور قائم ھے ان کی تھالی پورشن میل کی اک مثال ھے جہاں تھوڑا تھوڑا کھانا چاول دال مچھلی یا چکن سلاد چٹنی ، میٹھا سب کچھ تھوڑا تھوڑا پڑا ھوتا ھے ھماری طرح عیاش بھی نہی اور پیٹو بھی نہی لیکن ھمارے ھاں ھر روٹی چاول سموسے خور کا پیٹ ڈھول کی طرح باھر نکلا ھوا ھے ۔۔۔
کھانا کسی بھی وقت کا ھو مندرجہ زیل حصوں پر مشتمل ھو ۔
ھمارے ہاں الٹا حساب چل رہا ھے یہاں کاربوہائیڈریٹس 75 فیصد ہوتے ھیں اور کوئی کھانا ایسا نہیں ہوتا کہ جس میں آلو نہ پڑھے ھوں ۔۔ پروٹین 10 فیصد بھی نہیں ھوتے اور سلاد کی اک پلیٹ پورا گھر کھا رھا ھوتا ھے جو کہ کھانے کا 50 فیصد ھونا چائے یہی وجہ ھے ھمارے ہاں فیٹی لیور ، کولسیٹرول ، شوگر بلڈ پریشر جیسی بیماریاں عام ھیں ۔
صبح کا ناشتہ تگڑا ھونا چائیے جو سب سے کم ھوتا ھے دن کا کھانا ھلکا ھونا چائیے جو نہی ھوتا اور رات کا کھانا قلیل ھونا چائیے سونا ھی ھوتا ھے لیکن وہ ھم تن کہ کھاتے ھیں ۔
*اس کا واحد حل لو کارب ڈائٹ ، یہ جو روٹی چاول ھم کھاتے ھیں ان کا گلیسمیک انڈیکس 64 سے اوپر ھے یعنی روٹی چاول شوگر لیول جسم میں فوری بڑھانے کا سبب بنتے ھیں* فوری جزو بدن بنتے ھیں اگر ھم 50 فیصد سلاد کے لیں تو فائبرز شامل ھو جانے کے بعد آپ کا شوگر لیول اک دم سے نہی بڑھے گا آپ بغیر دوا شوگر کنٹرول بھی کر سکتے ھیں اور وزن بھی اپنا کم برقرار رکھ سکتے ھیں۔
ھمارے ھاں لوگ شلوار قمیض پہنتے ھیں یا لاسٹک ڈھیلی ھوتی ھے جہاں فٹ آجاے باندھ لو بلٹ سے اندازہ انسان کو ھوتا ھے کہ کہاں بکٹ بند ھو رھا ھے میں موٹا ھو رھا ھوں یا پتلا پیٹ بڑھ رھا ھے یا کم ھو رھا ھے بلڈ سے اندازہ ھو جاتا وزن چیک کرنے کی مشینیں ھر کسی کے پس نہی نہ انچی ٹیپ موٹا ھونے کو صحت مند تصور کیا جاتا ھے جو کہ غلط ھے موٹا ھونا کوئ صحت کی نشانی نہی ھے ۔۔
*سب سے پہلے یہ زھن میں رکھیں ھمیں کاربوہائیڈریٹ پروٹین ، فیٹس ، فائبرز سب درکار ھوتے ھیں لیکن ان کی اک مخصوص شرح ھے* جو میں نے بتائ ھے ھم روٹی خور چاول خور اور حڈ حرام لوگ ھیں اتنا کچھ کھا کر بایک اور گاڑی پر ھی گھومتے ھیں یا بیٹھے رھتے یا لیٹے رھتے کام ایسا کوی نہی کہ پسینہ نکلے یہ وجہ کہ اضافی کیلوریز اضافی گلوکوز جسم میں چربی بن کہ جمع ھوتا رھتا پھر فیٹی لیور ھوتا پھر شوگر ھوتی پھر بلڈ پریشر ھوتا پھر گردے جگر خراب ھو جاتے پھر قبر چھوڑ کر آتا یہ ھمارا لائف سٹائل ، جو وقت آرام سکون کا ھوتا ادویات کے تھیلے اور کلینکس میں دھکے کھا رھے ھوتے ۔.۔
*کم کھائیں خصوصی شوگر کے مریض سمارٹ میل کی طرف جائیں قلیل کھانا دن میں چھے دفعہ شوگر نہی بڑھے گی ۔*
موٹاپا کم کرنے کے لیے روزے رکھیں اور افطار میں سبزی فروٹ ھی کھائیں پکوڑے سموسے جنک فوڈز چینی سوڈے سے بچیں ۔ اس کا ایک بہترین حل انٹرمیڈیٹ فاسٹنگ ہے ۔ انٹرمیڈیٹ فاسٹنگ پر میرا ایک فل آرٹیکل پیج میں موجود ہے۔
👈🏻 *یاد رکھیں جتنا ھیوی کھانا کھائیں اتنا ورک آؤٹ جسمانی مشقت بھی کریں* ورنہ اضافی کیلوریز فیٹس میں کنورٹ ھو کر جسم میں ھی سٹور ھو گی ۔
اچھا کھائیں کم کھائیں صحت مند رھیں ۔۔۔
0 Comments